کاروباری ادارے گھروں سے کام کرنے والوں کی تنخواہوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں

ایک نئی رپورٹ کے مطابق، کچھ منیجرز اور کاروباری مالکان، ملازمین کو دفتر سے کام کرنےکی ترغیب دے رہے ہیں، لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جو دفاتر میں واپسی کے لئے زیادہ سخت گیر طریقے اختیار کر رہے ہیں۔

A person working at a desk in front of a window

According to the Future Of Work report, employers are planning to reduce pay for workers that continue to work from home. Source: AAP / Fabian Strauch/DPA

کوڈ-19 کے زمانے نے دفاتر کے بجائے گھروں سے کام کرنے کے رحجان میں اضافہ کیا تھا۔ مگر شائید اب اس رحجان کی حوصلہ شکنی کا وقت آگیا ہے۔ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ آسٹریلیا میں بزنس مالکان اور منیجرز ایسے ملازمین کی تنخواہ کم کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جو گھر سے کام کرتے رہتے ہیں، منصوبے کا مقصد لوگوں کودفاتر میں واپس لانا ہے۔
فیوچر آف ورک کی رپورٹ کے مطابق، قانونی فرم ہربرٹ اسمتھ فری ہلز کچھ کمپنیوں کے لئے اس منصوبے پر کام کر رہی ہیں جس کا مقصد ایسی مراعات دینا ہیں جس کے باعث لوگ گھر کے بجائے دفتر کی کرسی پر نظر آئیں۔ لوگوں کو کام کی جگہ پر واپس لانے کے لیے مراعات کا استعمال کرنے کی کوشش کے بجائے سختی کرنے والی کمپنیاں دوسری طرح سوچ رہی ہیں۔ کئی ایسی کمپنیاں سخت گیر نقطہ نظر اپنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں رہی ہیں۔جن میں گھر سے کام کرنے والوں کے لئے مراعات یا تنخواہوں میں کمی کی تجویز بھی شامل ہے۔

پرتھ کے لارڈ میئر باسل زیمپیلاس نے چینل سیون کو بتایا کہ وہ اس بات سے متفق ہیں کہ لوگوں کو دفتر میں واپس آنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ کافی عرصے سے کہہ رہے ہیں کے ملازمین کے کام کی بہترین جگہ دفتر پر ہے۔
"کسی خاص وجہ سے کسی دن گھر سے کام کرنا ، کام اور گھریلو زندگی میں توازن کے لئے ضروری ہو سکتا ہے مگر ہر روز نہیں اور ہفتے میں دو دن نہیں؛ کام پر آئیں، کام کریں۔ اسی کے لیے آپ ملازمت پر ہیں۔

"آپ کو جو کام ملا ہے وہ دفتر سے کام کے لئے ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ کام کو اچھی طرح سے کرنے کی بہترین جگہ دفتر میں ہے۔"
____________

کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔

§ یا ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے

§ پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے:

 

شئیر
تاریخِ اشاعت 2/11/2023 9:40am بجے
ذریعہ: SBS