گھر سے کام کتنا آسان کتنا مشکل !!!!

Work from home

Source: Getty images

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

کرونا وائرس کی وبا نے عالمی طور پر زندگی کے کئی پہلو بدل دئیے ہیں ۔ جو بات عام زندگی میں محال محسوس ہوتی تھی اب نیا طریقہ ہے ۔ جہاں بیشتر معمولات زندگی کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں وہیں کام کرنے کا طریقہ بھی بدل گیا ہے ۔ اب لوگ گھروں سے دفاتر کے کام کر رہیں ۔ مگر گھر سے کام کرنے میں کیا مشکلات ہو سکتی ہیں؟


 


 

گھر سے کام کرنے میں جہاں وقت آمد و رفت کا وقت بچ رہا ہے وہیں اس کے کچھ نقصان بھی ہیں ۔

گھر کے افراد کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع مل رہا ہے لیکن دفتر کے ساتھیوں سے تعلقات میں دوری پیدا ہو رہی ہے

کبھی کبھی تکنیکی مسائل کے باعث آفس میٹنگز ، کلائینٹس سے بات مشکل  ہو جاتی ہے ۔


 

کووڈ 19 نے جہان دنیا بھر میں حالات اور رہہن سہن پر اثر ڈالا ہے وہیں کام کرنے کا طریقہ کار بھی تبدیل ہو گیا ہے ۔ کچھ مخصوص اور اہم شعبوں کے علاوہ آسٹریلیا کے زیادہ تر ملازمت پیشہ افراد اپنے گھروں سے دفتری ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں ۔ یہ نیا طریقہ کار اگر کچھ لوگوں کے لئے پیچیدہ ہے تو کچھ افراد اسے سراہا بھی رہے ہیں ۔

وجاہت حسن جمیل جو میلبرن کے رہائشہ ہیں کہتے ہیں کہ اگر چہ اس طرز میں کچھ دشواریاں موجود ہیں لیکن پھر بھی کام بہ آسانی ہوجاتا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ گھر سے کام نے ان کی کارکردگی پر مثبت اثر ڈالا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کیونکہ اب دفتر تک آمد و رفت کا وقت بچ جاتا ہے اس لئے وہ اپے اور گھر والوں کے لئے زیادہ وقت نکال پاتے ہیں ۔ گھر سے کام کی دشواریوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گھر میں بچوں کی موگودگی کے باعث کچھ مشکلات ہو جاتی ہیں اس کے علاوہ انٹرنیٹ پر انحصار بڑھ گیا ہے ۔ وجاہت حسن بتایا گھر سے کام کا ایک منفی پہلو یہ بھی ہے کہ دفتری ساتھیوں اور دوستوں سے روابط محدود ہو گئے ہیں ۔ وجاہت حسن نے مستقبل کے لئے ایک ایسے طریقہ کی تجویز پیش کی جہاں لوگ گھر سے بھی کام کر سکیں لیکن ان کو دفتر بھی جانا ہو۔
میں ایسے طریقے کو ترجیح دوں گا جہاں ہفتے میں دو دن دفتر بھی جانا ہو
وجاہت حسن کے مطابق یہ توازن گھر والوں کے ساتھ وقت گزارنے میں بھی معاون ہوگا جبکہ دفتر کے ساتھیوں سے دوستانہ ماحول بھی قائم کنے میں مدد دے گا۔

دوسری طرف کاشف روف کہتے ہیں کہ فی الوقت گھر سے دفتر کا کام ان کے لئے ایک نعمت ثابت ہوا ہے ۔ ان کے گھر ایک ننھے مہمان کی آمد کے بعد گھر سے دفتر کے کام نے ان کے لئے سہولت پیدا کر دی ہے ۔ کاشف روف اگرچہ گھر سے دفتر کے کام کو ترجیح دے رہے ہیں لیکن ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ
بچوں کی مداخلت ، دفتری سہولیات کی عدم موجودگی اور دفتری ماحول کا نہ ہونا کارکردگی متاثر کرتا ہے
انہوں نے کہا کہ گھر سے دفتری ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے توجہ ایک ہی جانب مرکوز رکھنا مشکل ہوتا ہے ۔ جبکہ اکثر ان کا کام اس بات کا بھی متقاضی ہوتا ہے کہ وہ دفتر میں موجود ہوں ۔کاشف روف کہتے ہیں گھر کا ماحول کتنا ہی آرام دہ کیوں نہ ہو گھر میں مکمل یکسوئی ممکن نہیں ۔ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گھر کا آرام دہ ماحول دفتری ذمہ داریوں سے غافل بھی کر سکتا ہے 


 اگر آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو

  on 1300 22 4636

  on 13 11 14

پر رابطہ کریں

مترجم کی سہولت کے لئے

13 14 50

پر بات کیجئے 

 

 

 

 


شئیر