جزوی طور پر ہولوکاسٹ کے ساتھ ساتھ سابقہ تاریخی واقعات کے جواب میں میں، پولش وکیل رافیل لیمکن نے سال 1944 میں 'نسل کشی' کی اصطلاح بنائی ۔
انہوں نے یونانی سابقہ 'جینوس'، جس کا مطلب نسل، اور لاطینی لاحقہ 'سائیڈ' کو ملایا، جس کا مطلب ہے قتل اور ایک لفظ ’’ جینوسائیڈ‘‘ پیش کیا۔
لیمکن کی مہم سے ہی 1948 میں نسل کشی کنونشن کی توثیق ہوئی تھی۔
150 سے زیادہ ممالک اب اس کنونشن کے فریق ہیں، یعنی نسل کشی کے جرم کو روکنے اور سزا دینے کی ذمہ داری ان کی ہے۔
لیکن ایسے سیکڑوں واقعات اور حالات جو نسل کشی کی تعریف کا احاطہ کر سکتے ہیں صرف چند مٹھی بھر کو ہی قانونی شناخت حاصل ہوئی ہے۔
یہ سیاسی اور قانونی عوامل کی ایک حد کی وجہ سے ہے۔
پھر بھی، ہم اکثر 'نسل کشی' کا لفظ سنتے ہیں جو صرف بین الاقوامی قانون کے تناظر ہی میں نہیں بلکہ شدید تباہی یا بڑے پیمانے پر قتل عام کو بیان کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
بہت سے ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ یہ اصطلاح غم اور احتجاج کے اظہار کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔
نیویارک یونیورسٹی میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون میں پریکٹس کے پروفیسر واسوکی نیسیہ نے کہا، "یہ سنگین بدسلوکی کے مختلف تجربات کا ترجمہ کرنے کا ایک طریقہ بن جاتا ہے۔"
ایس بی ایس ایگزامنز کی یہ قسط ’’نسل کشی‘‘کے جرم کی متنازعہ تاریخ پر روشنی ڈالتی ہے اور یہ دیکھتی ہے کہ یہ لفظ آج کس طرح استعمال ہوتا ہے۔