مغربی آسٹریلیا اور شمالی علاقہ جات کی شفاف توانائی کی طرف سست منتقلی قومی ہدف کے حصول میں رکاوٹ؟

Power-generating windmill turbines are seen south of Goulburn, NSW (AAP)

Power-generating windmill turbines are seen south of Goulburn, NSW Source: AAP / MICK TSIKAS

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

ایک نئی رپورٹ میں مغربی آسٹریلیا اور شمالی علاقے پر قابل تجدید توانائی کی جانب منتقلی میں سست روی کا شکار ہیں۔ شفاف توانائی کی طرف منتقلی کی پیشرفت کے تجزئے سے پتہ چلتا ہے کہ مغربی آسٹریلیا اور شمالی علاقہ جات کی اس سمت میں سست پیش رفت سے قومی ہدف کا حصول مشکل ہورہا ہے۔


گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے قومی ہدف کے حصول میں ہر ریاست اور علاقائی حکومت کو کردار ادا کرنا ہے۔
آسٹریلیا کی تمام ریاستی اور علاقائی حکومتوں نے 2050 تک خالص صفر یا نیٹ زیرو کے حصول کا وعدہ کیا ہے، مگر موسمیاتی کونسل کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق شفاف توانائی کی طرف منتقلی ملک بھر میں ایک رفتار سے نہیں چل رہی ہے۔
ماحولیاتی کونسل کی سربراہ امانڈا میکینزی کا کہنا ہے کہ مغربی آسٹریلیا اور شمالی علاقہ جات قابل تجدید توانائی کی طرف منتقلی میں سست روی کا شکار ہیں۔
قابلِ تجدید توانائی کی طرف منتقلی کا سب سے کم رحجان شمالی علاقے میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔ جو صرف 7 فیصد ہے۔
مغربی آسٹریلیا کی قابل تجدید ذرائع کی پیداوار 18٪ اور کوئینز لینڈ 27٪ ہے۔
نیو ساؤتھ ویلز مکی قابل تجدید ذرائع کی پیداوار 36٪ جبکہ وکٹوریہ میں 40٪ ہے۔
جنوبی آسٹریلیا میں renewabale energy کے پروجیکٹ کی تعداد 74 فیصد ریکارڈ کی گئی
جبکہ اے سی ٹی 100٪ اور تسمانیہ 98٪ پر ہے۔

محترمہ میکینزی کا کہنا ہے کہ تمام ریاستوں میں مکمل انحصار حاصل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
مغربی آسٹریلیا اور شمالی علاقے میں ترقی کی سست روی کی بنیادی وجہ کوئلے اور گیس منصوبوں کی مسلسل توسیع اور نئے منصوبوں کی منظوری ہے۔ توانائی کے وزیر کرس بوون نے ایک بیان میں کہا کہ: “البانیسی حکومت تمام ریاستوں اور علاقوں کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ گھروں اور کاروباروں کو سستی بجلی کی فراہمی کے ساتھ ہر جگہ کاربن کے اخراج میں کمی کی جاسکے۔
عوامی نقل و حمل میں شفاف توانائی کے استعمال میں نیو ساؤتھ ویلز سب سے آگے ہے جبکہ ونڈ انرجی کے استعمال میں وکٹوریہ، شمسی توانائی میں کوئینز لینڈ، بیٹریوں اور اہم معدنیات کی تحقیق میں مغربی آسٹریلیا، گھریلو بیٹریوں میں جنوبی آسٹریلیا، پانی بجلی میں تسمانیا اور برقی گاڑیوں میں ACT سب سے آگے ہے۔

گرٹن انسٹی ٹیوٹ میں انرجی پروگرام کے ڈائریکٹر ٹونی ووڈ کا کہنا ہے کہ اس سنیپ شاٹ کو آگے بڑ ھانے کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین تجزیہ کے مطابق، قومی گرڈ کی 40 فیصد تک بجلی اب قابل تجدید ذرائع سے آتی ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ قابلِ تجدید توانائی کے استعمال کی ایک بڑی صلاحیت کو استعمال نہیں کیا گیا ہے۔
________________________________________________________________
کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا
کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
§ یا ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
§ پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے:

شئیر