انٹرنیشنل طلباء کو جعلی تعلیمی اداروں اور فراڈ سے بچانے کے لیے نیا فیڈرل انٹیگریٹی یونٹ

BRENDAN OCONNOR PRESS CLUB

Minister for Skills and Training Brendan O'Connor at the National Press Club in Canberra Source: AAP / MICK TSIKAS

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

وفاقی حکومت پیشہ ورانہ اور تعلیمی تربیت کے شعبے میں جعلسازوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہی ہے، اس مقصد کے لئےایک نیا انٹیگریٹی یونٹ قائیم کیا جا رہا ہے۔ یہ فریم ورک کو مضبوط کرنے کی اس حکومتی کوشش کا حصہ ہے جس کے تحت بیرون ملک سے آنے والے طالب علم جعلی اور دھوکے باز تعلیم فراہم کنندگان کی اطلاع دے سکیں۔


وفاقی حکومت کاغذی اور جعلی پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت فراہم کرنے والی ایجنسیوں اور دھوکے باز تعلیمی اداروں یا ان کے ایجنٹوں کو ختم کرنے کے لیے ایک نیا انٹیگریٹی یونٹ شروع کر رہی ہے، تاکہ طلبا کی حفاظت میں مدد ملے اورجعلی آپریٹرز کو سسٹم کو خراب کرنے سے روک سکے۔

آسٹریلیا میں تقریباً 4000 رجسٹرڈ تعلیمی اور تربیتی ادارے ہیں - جن میں TAFE [تکنیکی اور مزید ہنرمندانہ تعلیم]، ابتدائی طبی امداد کی تربیت، اپرنٹس شپس اور پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ جیسی تعلیم و ٹریننگ دینے والے ادارے شامل ہیں۔

نیشنل پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے، ہنر اور تربیت کے وزیر برینڈن او کونر کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی طلباء سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔

"ہم فراڈ کرنے والے اور خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے تربیت فراہم کنندہ کو ختم کرنے کے بارے میں سنجیدہ ہیں جو پورے شعبے کو بدنام کر رہے ہیں. ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ بیرون ملک مقیم طلباء کو یہاں کی لیبر مارکیٹ تک رسائی حاصل ہو، بالکل اسی طرح جس طرح آسٹریلین طلباء کو لیبر مارکیٹ تک رسائی حاصل ہوتی ہے لیکن ہمیں جعلی فیڈرز سے چھٹکارا حاصل کرنے کی ضرورت ہے، ایسے ناقص فراہم کنندگان جو لوگوں کی تعلیم اور تربیت کے حقیقی مقصد کے لیے نہیں ہیں۔ زیادہ تر فراہم کنندگان صحیح کام کرتے ہیں، لیکن خراب ادارے بھی موجود ہے۔"
ایک اندازے کے مطابق 2019 میں، 4.2 ملین طلباء نے آسٹریلین تربیت فراہم کرنے والوں کے ذریعے داخلہ لیا، جو کہ 15 سے 64 سال کی عمر کے آسٹریلوی آبادی کے تقریباً ایک چوتھائی کی نمائندگی کرتے ہیں۔

بدھ، 4 اکتوبر سے، لوگ غلط رویے اور سسٹم کا غلط استعمال کے واقعات کی اطلاع دے سکیں گے۔ ریگولیٹر، ASQA [آسٹریلین اسکلز کوالٹی اتھارٹی] کو غیر قانونی یا دھوکہ دہی کے طریقوں کے سنگین الزامات سے آگاہ کرنے کے لیے ایک خفیہ ٹِپ آف لائن قائم کی جائے گی۔
وزیر او کونر کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد تعلیمی کے نظام معیارکو بلند کرنا ہے۔
"اگر ہم اس نظام کو درست نہیں کرتے تو، ہم میگریشن سسٹم کے ساتھ مذاق کر رہے ہیں ۔ ہم ایک تعلیمی فراہم کنندہ ملک کے طور پر اپنی ساکھ کو خراب کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس غیر معیاری تربیت فراہم کرنے والے نہیں ہیں کچھ جعلساز ، طلبا کو اپنے کورسز میں داخلہ دلانے کے لیے فراڈ کرتے ہیں۔ 37.8 ملین ڈالر انٹیگریٹی یونٹ کے لئے مختص کئے جائیں گے۔ یہ نیا ادارہ آسٹریلین ہوم افیئرز، وفاقی پولیس ، دولت مشترکہ کے اداروں اور ریاستی قانون نافذ کرنے والوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

وزیر او کونر نے اے بی سی کو بتایا کہ ریگولیٹر ان تعلیم فراہم کنندگان کی جانچ بھی کر سکے گا جن کی شناخت ہائی رسک کے طور پر کی گئی ہے۔

" ASQA کو اختیارات دیئے جائیں گے۔ ساتھ ہی ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہم کسی غیر معیاری تعلیم فراہم کنندہ کا لائیسنس معطل کر سکیں یا کسی فراہم کنندہ کو معیاری طریقے سے کام کرنے پر مجبور کر سکں اور اگر ایسا نہ ہو تو بالآخر اس فراہم کنندہ پر پابندی لگا سکیں اوراس کی رجسٹریشن منسوخ کر سکیں۔"
حکومت کے ایجنڈے کا ایک اہم عنصر مفت TAFE اور ثانوی تربیتی اداروں تک طلبا کی رسائی ہے۔
" TAFE جیسے ووکیشنل تعیمی اداروں پر زور دینے کی وجہ یہ ہے کہ ہمیں اب بھی تربیتی شعبے کے مرکز میں ایک بہت ہی اہم تعلیم فراہم کرنے والے عوامی ادارے کی ضرورت ہے جو یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہو اور میں سمجھتا ہوں کہ اس حد تک باقی ووکیشنل تعیمی اداروں کو TAFE کے ما تحت ہونا چاہیے،

یہ اقدامات آسٹریلیا کے ویزا نظام کے استحصال میں مائیگریشن ریویو اور ریپڈ ریویو کی سفارشات کے جواب میں متعارف کرائے جا رہے ہیں۔
آزاد تڑیٹیری تعلیمی کونسل آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو ٹرائے ولیم کا کہنا ہے کہ یہ ایک خوش آئند اعلان ہے۔
" درحقیقت، قومی سطح پر ہمیں ایسے بین الاقوامی طلبا کی ضرورت ہے جو ان شعبوں میں پڑھتے ہوں جن میں آسٹریلیا کو مہارتوں کی ضرورت ہے، وہ تعلیم حاصل کرنے اور کام کرنے کے مکمل طور پر قابل ہو۔ ہمیں اپنے ہنرمندانہ تربیتی نظام، اعلیٰ تعلیمی نظام، اور اپنےمائیگریشن کے نظام کو ایک دوسرے سے زیادہ مربوط کرنے کی ضرورت ہے۔ اس وقت یہ انفرادی طور پر کام کررہے ہیں ۔ تعلیم ایک کام کرتی ہے۔ ہجرت دوسرا کام کر رہی ہے۔ ہمیں ان کو آپس میں جوڑنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے آسٹریلین حکومت کام کر رہی ہے۔ بالکل واضح طور پر، اگر ہمیں قصابوں، نانبائیوں کارکنوں کی ضرورت ہے جوطلبا آسٹریلیا میں ان کورسز میں داخلے لے رہے ہیں، وہ بین الاقوامی طلباء ہیں اور ہمیں ان مہارتوں کی ضرورت ہے، ایک بین الاقوامی طالب علم جس نے اپنی تعلیم مکمل کر لی ہے، اسے آسٹریلیا میں اپنا کورس مکمل کرنے پریہاں رہنے اور کام کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔"
مسٹر ولیمز کا کہنا ہے کہ تمام اقدامات کا بنیادی مقصد ایک ہونا ضروری ہے۔
"آزاد ٹیریٹیری تعلیمی کونسل کا کہنا ہے کہ اس بات پر سب متفق ہیں کے آسٹریلیا میں ایک بین الاقوامی طلبا کے تعلیمی کمشنر کو حکومت کے مختلف شعبوں کو ہم آہنگ کرنے کے لیے محکمہ تعلیم، محکمہ ملازمت کام کی جگہ پر تعلقات اور امور داخلہ، ان سب کو ملانا ہے۔ ہمارے خیال میں ایک بین الاقوامی تعلیمی کمشنر کا تقرر آسٹریلیا میں بین الاقوامی طلباء کے مسائیل کے حل کے لیے واقعی اہم ہو گا۔"

شئیر