Explainer

غزہ میں رفح بارڈر کراسنگ کیا ہے اور اسے کیوں بلاک کیا گیا ہے؟

غزہ سے نکلنے کی کوشش کرنے والے ہزاروں لوگوں کے لیے اس پٹی سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم بتائیں گے کہ لوگ اس مقام سے کیوں نہیں نکل سکتے اور رفح کراسنگ پر کیا ہو رہا ہے۔

People wait to cross a border. There are bags on the ground and some people are sitting and others standing. Some are holding bags.

Palestinians with dual nationalities wait to cross the Rafah border crossing with Egypt, in the southern Gaza Strip on Monday. Source: EPA / /

7 اکتوبر کو اسلام پسند حماس کے عسکریت پسندوں کے سرحد پار سے تباہ کن حملے کے بعد اسرائیل کی جانب سے اب تک کی سب سے شدید بمباری اور ناکہ بندی کے بعد سے غزہ کے لوگ محاصرے میں ہیں۔

اس علاقے کے 2.3 ملین باشندوں کو بجلی کے بغیر رکھا گیا ہے، جس نے صحت اور پانی کی خدمات کو تباہی کے دہانے پر دھکیل دیا ہے، ہسپتال کے جنریٹروں کے لیے ایندھن کم ہے۔

لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے کچھ کاریں اور سوٹ کیس لے کر جنوب کی طرف رفح کراسنگ کی طرف جا رہے ہیں لیکن دیگر پناہ حاصل کرنے میں ناکام ہونے کے بعد واپس شمال کی طرف جا رہے ہیں۔
غزہ میں پھنسے درجنوں آسٹریلین اور دیگر غیر ملکی شہریوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ رفح کراسنگ کے ذریعے مصر چلے جائیں - لیکن کراسنگ بند ہونے کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو نازک صورتحال میں چھوڑ دیا گیا ہے۔

رفح کراسنگ کیا ہے؟

یہ مصر کے ساتھ سرحد پر غزہ کے جنوب میں واقع خارجی اور داخلے کا راستہ ہے۔

دوسری طرف، شمال میں، ایریز اسرائیل میں داخل ہونے کا سختی سے کنٹرول شدہ مقام ہے۔
A map of main border crossings in Gaza
Gaza's main border crossings.
کرم شلوم کراسنگ جنوب میں، مصر کی سرحد کے قریب واقع ہے، اور اسے اسرائیل سے غزہ تک سامان پہنچانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ایریز اورکرم شلوم دونوں کو 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد اسرائیل کے اگلے نوٹس تک بند کر دیا گیا تھا۔

رفح کراسنگ کو کون کنٹرول کرتا ہے؟

اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کے مطابق، مصر رفح کراسنگ کو کنٹرول کرتا ہے اور غزہ سے نکلنے کے خواہشمند افراد کو فلسطینی یا مصری حکام سے خارجی اجازت نامے کی ضرورت ہوتی ہے۔

کراسنگ پر کیا ہو رہا ہے؟

اقوام متحدہ کے انتباہ کے ساتھ کہ غزہ ایک "بے مثال انسانی تباہی" کے دہانے پر ہے، محاصرے میں رہنے والے اس کے 20 لاکھ باشندوں کو امداد پہنچانے کے لیے تیزی آئی ہے۔
Large outdoor gates
The Rafah border crossing is controlled by Egypt. Source: EPA / /
سینکڑوں ٹن امداد، کھانے کے لیے تیار کھانے سے لے کر ہنگامی سرجریوں کے لیے لیٹیکس دستانے تک، قریبی مصری قصبے آریش میں داخل ہونے کے لیے کلیئرنس کے لیے ٹرکوں پر انتظار کر رہے تھے۔ لیکن وہ داخل ہونے سے قاصر ہیں۔

اس کے علاوہ، ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ اسرائیلی فضائی حملے کراسنگ کے آس پاس کے علاقے پر ہو رہے ہیں۔ اسرائیل کی دفاعی افواج نے گزشتہ ہفتے تصدیق کی تھی کہ اس نے رفح کے علاقے میں ایک زیر زمین سرنگ کو نشانہ بنایا جو اس کے بقول "ہتھیاروں اور آلات کی اسمگلنگ" کے لیے استعمال ہوتی تھی۔

رفح کراسنگ کیوں نہیں کھلی؟

مصر نے پیر کو کہا کہ یہ کراسنگ سرکاری طور پر بند نہیں ہے لیکن غزہ کی جانب اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے اسے ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

قاہرہ میں حکام نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل غزہ میں امداد کی ترسیل میں تعاون نہیں کر رہا ہے۔
مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری نے کہا کہ "اب تک اسرائیلی حکومت نے غزہ کی جانب سے رفح کراسنگ کو کھولنے کے بارے میں موقف اختیار نہیں کیا ہے تاکہ تیسرے ممالک کے شہریوں کو امداد کے داخلے اور باہر نکلنے کی اجازت دی جا سکے۔"
A man and a woman carrying bags. They are walking with a small child
Palestinians have been waiting to cross the Rafah border crossing following Israel's evacuation warning for northern residents of Gaza. Source: AP / /
آسٹریلین حکومت نے پیر کے روز شہریوں سے کہا کہ وہ مصر اور غزہ کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ پر منتقل ہو جائیں، بشرطیکہ انسانی بنیادوں پرکراسنگ کھل جائے، لیکن اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ یہ کب کھلے گی اورکب تک کھلی رہے گی۔

کچھ لوگ غزہ چھوڑنا کیوں نہیں چاہتے؟

غزہ کے تمام باشندے وہاں سے جانا نہیں چاہتے۔ کچھ فلسطینیوں کو خدشہ ہے کہ اگر وہ اپنے گھر سے نکل گئے تو انہیں واپس نہیں جانے دیا جائے گا۔

کچھ نے کہا ہے کہ وہ ایک اور نکبہ - یا 'تباہی' سے ڈرتے ہیں، جب 1948 کی جنگ کے دوران بہت سے فلسطینی بھاگ گئے یا اپنے گھروں سے نکالے گئے جو اسرائیل کی تخلیق کے ساتھ ہوئی تھی۔

تقریباً 700,000 فلسطینی، جو کہ برطانوی حکومت والے فلسطین کی نصف عرب آبادی تھی، بے گھر ہو گئے، بہت سے پڑوسی عرب ریاستوں میں پھیل گئے جہاں وہ یا ان کی بہت سی اولادیں باقی ہیں۔ بہت سے لوگ اب بھی مہاجر کیمپوں میں رہتے ہیں۔
Two men holding up a Palestinian flag in front of aid trucks
Two men show a Palestinian flag in front of trucks of a humanitarian aid convoy for the Gaza Strip, parked in Arish, Egypt, on Monday. Source: EPA / /
حماس نے فلسطینیوں سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں اور اسرائیلی انخلاء کی کال کو مسترد کریں۔

اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے شہریوں سے کہا ہے کہ "اپنی حفاظت اور اپنے خاندانوں کی حفاظت کے لیے جنوب کی طرف نکل جائیں اور اپنے آپ کو حماس کے دہشت گردوں سے دور رکھیں جو آپ کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں"۔

اسرائیل نے حماس کے حملوں کے جواب میں "اہم زمینی آپریشن" پر مشتمل ایک زمینی، فضائی اور سمندری حملے کے بارے میں کہا ہے اور اس نے غزہ سے باہر فوجیں جمع کر دی ہیں۔

شئیر
تاریخِ اشاعت 24/10/2023 4:42pm بجے
تخلیق کار AAP-SBS
پیش کار Afnan Malik
ذریعہ: SBS, Reuters