آسٹریلیا میں کرائے کے گھروں کی کمی کے ذمہ دار پناہ گزین نہیں

آسٹریلیا میں ان دنوں کرائے کے گھر ملنا ایک سنگین مسئلہ بنایا ہوا ہے، جس کے لیے یہاں آنے والے پناہ گزینوں اور دیگر مہاجرین کو الزام دیا جاتا ہے درحالیکہ وہ خود اس مشکل میں بری طرح پھنسے ہوئے ہیں۔

Housing for sale signs

Experts have called for the private rental market to be regulated with input and enforcement from industry bodies. Source: AAP / Lukas Coch

سیٹلمنٹ سروسز انٹرنیشنل کی رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ یہاں بسنے والے تارکین وطن اور دیگر مہاجرین میں سے 43 فیصد افراد کو خود گزشتہ 12 ماہ کے دوران کرائے کا گھر حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔

اس رپورٹ کے لیے مجموعی طور پر 1160 ایسے افراد سے بات کی گئی جن کا تعلق مہاجرت یا پناہ گزینی سے رہا اور یا وہ آسٹریلیا میں پیدا ہونے والے انگریزی زبان والے ہیں۔

LISTEN TO
Soaring government spending on housing yet to ease rental crisis image

Soaring government spending on housing yet to ease rental crisis

SBS News

23/04/202407:54
اس سروے میں یہ بھی پتہ چلا کہ قریب ایک تہائی یعنی 26 فیصد حالیہ پناہ گزینوں کو مہنگائی اور بڑھتے ہوئے کرایوں کی وجہ سے اپنا گھر بدلنا پڑا ہے۔

ایرییت اوکو اگوا کا تعلق ایتھوپیا سے ہیں اور وہ چھ برس قبل آسٹریلیا آئیں۔ انہیں ایک وقت ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑا جب وہ اپنے بچے سمیت گاڑی میں شب بسر کریں۔

A woman poses for a photo with a young boy in traditional clothing.
Ariet Oko Agwa, an Ethiopian refugee, was close to being homeless because of the lack of affordable housing. Source: AAP / Supplied
تب ان کے دوست مدد کو آئے اور وہ اپنے ایک عزیر کے گیراج میں رہنے پر مجبور ہوئیں۔ وہ کہتی ہیں: "میں بے گھر ہونے کے قریب تھی پھر مجھے ایک ایتھوپیئن خاتون نے اپنے گیراج میں رہنے کی جگہ دی۔"

اس 25 سالہ خاتون اور تنہاں والدہ کی گھر تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ اس نے اپنا بیشتر وقت ایتھوپیا کے پڑوسی ملک کینیا کے پناہ گزین کیمپ میں گزارے ہیں۔

گولڈ کوسٹ کے پاس ایک کمرے کے مکان کے لیے وہ دو ہفتوں کا قریب 600 ڈالر کرایہ دیتی ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ یہ حالات اس کے بیٹے کی تربیت کے لیے موضوع نہیں۔ بارش اور سیلاب کی تباہ کاریوں میں ان کے گھر کا بیشتر سامان خراب ہونے کے بعد وہ انتہائی کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزار رہی ہیں۔

ان کے بقول ایسے حالات میں بہتر گھر تلاش کرنا خاصا مشکل ہے۔

اس سروے میں شامل قریب 60 فیصد مہاجر اور پناہ گزینوں نے کہا کہ انگش زبان پر عبور یا مادری زبان نہ ہونے کی وجہ سے انہیں خاصی مشکلات کا سامنا رہا ہے۔

ایس ایس آئی کے ایک ہاؤسنگ ماہر ہیتھم سبھی کے بقول نجی کرایے کی مارکیٹ کووڈ وباء کے بعد کے منظر نامے میں زیادہ مہنگی اور نایاب ہو گئی ہے، جس کا اوسط کرایہ وبائی امراض سے پہلے کی سطح سے تقریباً 200 ڈالر زیادہ ہے۔

تقریباً نصف تارکین وطن اور پناہ گزینوں نے رائے شماری کی (49 فیصد) کے بقول آسٹریلیا میں رہائش کے قابل استطاعت بحران کی بنیادی وجہ کے طور پر ان پر غیر منصفانہ الزام لگایا جاتا ہے ہے۔

ماہرین نے نجی رینٹل مارکیٹ کو بہتر انداز میں ریگولیٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

شئیر
تاریخِ اشاعت 3/05/2024 4:48pm بجے
پیش کار Shadi Khan Saif
ذریعہ: AAP