کیا اس سال بچوں کو اسکول واپس بھیجنا والدین کے لئے معاشی بوجھ بن رہا ہے

نئے سال کے آغاز کے ساتھ بچے اب چھٹیوں کے بعد نئی جماعتوں میں ترقی پا کر اسکول جانے کے لئے تیاری کررہے ہیں ، جہاں یہ صورتحال ’’بیک ٹو اسکول‘‘ خریداری کی مد میں خوردہ فروشوں کو 2.5 بلین ڈالر تک کا منافع فراہم کرے گی ، وہیں 30 فیصد خاندان اسٹیشنری اور یونیفارم جیسے ضروری سامان کی ادائیگی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

A mother walking her two children down a street.

More Australians are turning to loans to get their children back to school. Source: Getty / David Gray

Key Points
  • آسٹریلیا کے رہائشیوں سے توقع ہے کہ وہ بیک ٹو اسکول خریداریوں پر 2.5 بلین ڈالر خرچ کریں گے۔
  • تیس فیصد خاندان اسٹیشنری جیسی ضروری اشیاء کی قیمت برداشت کرنے سے قاصر ہیں۔
  • گیارہ فیصد والدین نے کہا کہ اخراجات پورے کرنے کے لیے انہیں قرض لینا پڑے گا۔
زندگی گزارنے کی لاگت اضافے اور مہنگائی کے دباؤ کے درمیان، آسٹریلینز کی بڑھتی ہوئی تعداد اپنے بچوں کو اسکول واپس بھیجنے سے متعلق اخراجات کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔

ایک ہزار سے زائد لوگوں کے ایک حالیہ فائنڈر سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 30 فیصد جواب دہندگان اسٹیشنری اور یونیفارم جیسے ضروری سامان کی ادائیگی کرنے سے قاصر تھے، زیادہ تر آسٹریلوی اپنے بچوں کو اسکول واپس بھیجنے کے لیے قرضوں کا رخ کرتے ہیں۔

سروے میں شامل گیارہ فیصد والدین نے اعتراف کیا کہ انہیں اسکول واپس جانے کے اخراجات ادا کرنے کے لیے قرض میں جانا پڑے گا، جو اوسطاً ایک پرائمری اسکول کے بچے کے لیے $2,547 اور سیکنڈری طلبہ کے لیے $4,793 ہے۔

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 50 فیصد آسٹریلوی والدین آرام سے اپنے بچے کے اسکول جانے کے اخراجات برداشت کر سکتے ہیں۔
جمعرات کو، نیب نے کہا کہ اسے توقع ہے کہ صارفین فروری میں 640,000 ڈالر سے زیادہ کے بلا سود قرضے لیں گے۔

2018 سے اب تک بینک کے تعلیمی قرضوں کی کل مالیت میں 73 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

آسٹریلینز اسکولوں کے اخراجات پر اربوں خرچ کریں گے

آسٹریلین شہریوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ بیک ٹو اسکول خریداریوں پر 2.5 بلین ڈالر خرچ کریں گے، جن میں اسٹیشنری، یونیفارم اور جوتے سب سے زیادہ عام لیکن اہم خریداری ہیں۔ 

آسٹریلین ریٹیلرز ایسوسی ایشن کی ابتدائی تحقیق میں پتا چلا کہ تقریباً 50 لاکھ آسٹریلوی اسکول کی اشیاء کی فراہمی پر اوسطاً $512 خرچ کریں گے۔

رائے مورگن کے ساتھ شراکت میں کی گئی تحقیق سے پتہ چلتا ہےکہ 44 فیصد افراد نے کہا کہ وہ پچھلے سال سے زیادہ خرچ کریں گے جبکہ 22 فیصد نے کہا کہ ان کا بل اتنا ہی ہوگا۔

سب سے زیادہ مقبول خریداری اسٹیشنری، اسکول یونیفارم، جوتے، کتابیں اور لنچ باکسز ہوں گی۔

اے آر اے کے چیف ایگزیکٹیو پال زہرا نے تسلیم کیا کہ کچھ خاندان جدوجہد کریں گے، تاہم یہ بات قابل تذکرہ ہے کہ اسکولوں اور ریاستی حکومتوں کو استثنیٰ اور مالی مدد دستیاب ہے۔
’’ضروریات زندگی کی لاگت کے بحران کے ساتھ، بہت سارے خاندانوں کے لیے یہ بہت مشکل ہے - خاص طور پر جب بات ان کے بچوں کے لیے اسکول واپس جانے کی ہو،" انہوں نے کہا۔

"یہ صرف خریداری کی فہرست میں شامل اشیاء نہیں ہیں - یہ ضروری چیزیں ہیں جو بچے کی زندگی میں حقیقی تبدیلی لا سکتی ہیں۔"
لیکن زہرہ نے کہا کہ بیک ٹو اسکول اشیاء پر متوقع خرچ خوردہ فروشوں کے لیے ایک مثبت علامت ہے۔

 "بلند شرح سود اور سخت بجٹ کے ساتھ، والدین پہلے سے کہیں زیادہ بہتر قیمت کی توقع کر رہے ہوں گے۔" 

شئیر
تاریخِ اشاعت 22/01/2024 1:58pm بجے
پیش کار Warda Waqar
ذریعہ: AAP, SBS